کوئی تصویرکسی پیکر کی تلاس میں ہوں Poem by Jameela Nishat

کوئی تصویرکسی پیکر کی تلاس میں ہوں

کوئی تصویر کسی پیکر کی تلاش میں ہوں

فون کی گهنٹی بجے اور میں قطار میں ہوں

میرے قلم کی لہروں میں ہوں، الفاظ میں ہوں

ایک دیوانگی ہوں اپنی تلاش میں ہوں



ایک ایک پل نئی چاہت نئے فراق ملے

تارابن کر میری تقدیر فلک پر چمکے

صبح ہوتی ہے خواب کی تعبیر لیے

پهر بهی کیا ہے جو مجه کو نظر آتا نہیں

نہ قلم ہے نہ ورق ہے اور نہ لوح جگر

ایک احساس ہے

چپ کے سے نکل پڑتا ہے

گهومتا پهر تا ہے دنیا میں نیا نام لیے

فیس بک پر جو چهلکتا ہے نئے جام لیے

شکل اس کی تو لگے سب کو بہت ہی پیاری

پهر بهی مجه کو وه تنہائی کا غلام لگے

انگلیاں سوچ رہی ہیں قلم چپ چاپ کهڑا

لمس کے ساته مگر قافلہ ایک چلنے لگا

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success