حرص کی رم جم
حرص کی رم جم میں
ملاں پنڈت
گرجے کا فادر
گر کا امین
لمبڑ کے ڈیرے پر بیٹھے
آنکھوں میں پتھر رکھ کر
پکون کے گیت گائیں
لوکن کے گھر
بھوک کا بھنگڑا
گلیوں میں موت کا خنجر
کھیتوں میں خوف کی کاشت
جیون
تذبذب کی صلیب پر لٹکا
تخلیق کی ابجد
تقدیر کی ریکھا
کیسے ٹھہرے گا؟
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem