شہیدو ﮞ کہ خون کی بوند ﯿﮟ...
جب اس سر زمین کو چھوتی
ﮨﯿﮟ..
یہ جوش و ضبط ﻣﯿﮟ آکے..
..
بہت پاگل سی ہوتی ہے...
کے پھر اس کے خاکساروﮞ کو...
قدرت وہ حوصلہ بخشتی ہے...
کے جس کو دیکھ کہ دشمن حیرت ﻣﯿﮟ مر ہی جاتا ہے...
فلک بھی جھومتا ہے..
زمین بھی رقص کرتی ہے..
جب کسی ایسی قیامت سے ،
نیا سورج اُبھرتا ہے....
ہمارے ننھے فرشتو ﮞ
نے قوم کا وہ قرض اتارا ہے..
جو ان کے چھوٹے کندھوﮞ پر...
ابھی تو فرض بھی نہ تھا.
نہ بھو ﻠﯿﮞ ﮨﯿﮟ ،نہ بھو ﻠﯿﮞ گے
کہ یہ قصہ تاریخ سے ذیادہ...
ہمارے دل پے لکھا ہے...
سائرہ حفیظ
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem