اک جل پری سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
دیوانگی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
حیرانگی نہیں ہے تری بے وفائی پر
...
آنکھ اٹھانے کی جو ہمت نہیں کر سکتے ہم
پھر یہ طے ہے کہ حکومت نہیں کر سکتے ہم
ہم ہیں مزدور مشقت کا ثمر مانگتے ہں
...
aankh uthany ki jo himmat nahi kar satke hum
phir yeh tay hai ke hukoomat nahi kar satke hum
hum hain mazdoor mushaqqat ka samar mangte hn
...
ik jal pari se pehlay kahin mil chuka hon mein
deewangi se pehlay kahin mil chuka hon mein
hairangi nahi hai tri be wafai par
...
اک جل پری سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
اک جل پری سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
دیوانگی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
حیرانگی نہیں ہے تری بے وفائی پر
حیرانگی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
سنجیدگی سوار ہے یہ جو نئی نئی
آوارگی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
ہر آدمی سے مل کے یہی لگتا ہے مجھے
اس آدمی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
یونہی خیال پڑتا ہے مجھ کو کبھی کبھی
اس زندگی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
شاید اسی لیے ہے مرے دل کو اتنا صبر
تشنہ لبی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
ازور سبھی کو ملتا ہوں ایسے تپاک سے
جیسے سبھی سے پہلے کہیں مل چکا ہوں میں
۔۔۔۔۔
Good work
Thanks