Ghazal غزل Poem by mazHur Butt

Ghazal غزل

اشاروں اشاروں میں کیجئے نہ باتیں
مناسب نہیں پیار میں ایسی گھاتیں

یہ کاٹے بھی کٹتی نہیں ہجر میں کہ
بہت لمبی ہوتی ہیں سرما کی راتیں

کبھی تو چلے آوء درشن کرانے
کئ عیدیں بیتیں کئ شب براتیں

بھلا اور کیا دوں کہ دل دے چکا ہوں
کوئ ہونگی کیا اس سے بڑھ کر سوغاتیں

کبھی مان جاوء کبھی تو یہ کہہ دو
تمہی سے ہیں روشن یہ تاریک راتیں

کسی روز ملنے کا بھی قصد ہوجائے
بہت ہو چکی میری جاں اب تو باتیں

مظہربٹ

Thursday, November 2, 2017
Topic(s) of this poem: love
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success