دور سے آتی ہے یہ پکار
رشتے ناطے سب بیکار
مصلحت کی یاری ہے
کیسی محبت کیسا پیار
کانوں میں رس گھولے ہے
سندر سکوں کی جھنکار
ایک سو چار سے کم نہ ہوا
حرص و ہواکا چڑھابخار
کھاوء پیو موج اڑاوء
ملے ہے جب تکادھار
تیر کمان' پتنگ' چھڑی
ہیں یہ سیاست کے اوزار
ٹی ٹی نے سب کو بھلایا
نیزہ' بھالا اور تلوار
دل کے کتنے ٹکڑے کروں؟
ایک انار اور سو بیمار
کب وہ زمانہ آئے گا
کب چھٹے گا یہ ادبار ؟
قیامت تو آ کے گزر گئ
حشر سے بڑھ کر ہیں آثار
دل کا حال عیاں ہو جائے
آنکھیں تو کرو تم چار
اقرار پہ انکے ہم قرباں
انکار میں تھااقرار
میری غزل تو سنی سب نے
اہل صفا بولےبیکار
آپ نے جو کہنا تھا کہا
کرنی نہیں ہم کو تکرار
مظہر بٹ
A refined poetic imagination, Butt gi. You may like to read my poem, Love And Lust. Thank you.
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Well presented sentiments through Ghazal....Don't know Why it reminds me Nazir Akabar abadi, , ,