مل جاے تو کیا کہیے Poem by rubin biswas

مل جاے تو کیا کہیے

مل جاے تو کیا کہیے
بھری بہار کی خیر ے
وہ چاندے
میرا ھمسفر
جسم میں روشنی ے
کھل کر برسے گی
گلزار بنا جائے گی
وھی محبت
ھمیں سب سے
میری باتوں سے
آداوں بے سلام
کیسے شمار کروں
ایے حسن سادہ یہ محبت بھی کیا محبت ے
زندگی میں چمک دن اور رات کی جیسے
بہت بیاری ے یہ روح میں تارگی
چمکتی ھوئ صبح میں
جھلملاتی ھوئ رات میں
بہار کی چھاوں میں
خوشبو بڑی دلکش یہ ے
برس جاے گی کہاں تک جاے گی کو کو
فضاوں میں جنت بنی تاروں سے افشاں چنی
چاندنی شہر کی چمکتی دوبہر کی
سجا رکھا ے زندگی سے
ھنستا ھوا موسم
محبت کے سفر میں
چھلکے گا
کھنکے گا
چمکے گا
روشنی سا
چاند کی
بھری بہار کی خیر ے
وہ چاندے

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success