موت Death Poem by Nadia umber Lodhi

موت Death

Rating: 5.0

موت
۔۔۔۔
لمحہ لمحہ بڑھتی موت
قدم قدم
پیچھےہٹتیزندگی
فرشتوں کے پروں کی پھڑ پھڑ اہٹ فضا میں بڑھتی جارہی ہے
سفید نورانی ہیولے پھیلا رہے ہیں پر
فلک پر ایک نقرئی غبار بڑ ھتا جا رہا ہے
چڑیوں کی حمد کے ساتھ
گونج رہی ہے آواز بھی لا الہ کی
سوکھے لبوں سے لفظ نکلے مدہم مدہم سے
اور لا الہ الا للّٰہکے ساتھ مل گئے
جان قدموں سے نکلی
جان ِ آفرین کے سپرد کر دی
زندہ پروں کی بست وکشود آسمانوں کی طرف گئی
رہی ہوں تنہا اب نا رہوں گی تنہا
جاگی ہوں تنہا اب نا سوؤنگی تنہا
میںنے تو تنہائی میں تیرا ہی ہاتھ تھاما تھا کردگارا!
تجھ سے ناتا جوڑا تھا پروردگارا!
ساتھ تُو تھا اور مرے لفظ تھے
بنتے ،مٹتے ،ابھرتے، چمکتے ،دمکتے لفظ
لفظ تو ساتھ نبھاتے ہیں
لفظ بے وفا نہیں ہوتے
لفظ ساتھ رہتے ہیں
لفظ جدا نہیں ہوتے
تربتپہ مریلائیں گے
اسیرانِ لوح و قلم کو
۔۔۔۔۔۔۔
نادیہ عنبر لودھی
اسلام آباد

Thursday, May 17, 2018
Topic(s) of this poem: death
COMMENTS OF THE POEM
Zahra Ali Shah 07 October 2018

Oh so sad but true and bitter

0 0 Reply
Ahmad Ali 04 October 2018

موت کا اک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہن آتی

1 0 Reply
Nadia Umber Lodhi 04 October 2018

😥😥😥😥😥😥😥😥

0 0
Ahmad Ali 04 October 2018

بہت دل سوز اور غم گین نظم ہے

1 0 Reply
Nadia Umber Lodhi 04 October 2018

Thanks👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

0 0
Nadia Umber Lodhi 04 October 2018

Thanks👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

0 0
Akhtar Jawad 03 October 2018

چڑیوں کی حمد کے ساتھ گونج رہی ہے آواز بھی لا الہ کی A beautiful poem, very impressive and touching.

1 0 Reply
Nadia Umber Lodhi 04 October 2018

Thanks sir 👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

0 0
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Nadia umber Lodhi

Nadia umber Lodhi

Islamabad
Close
Error Success