غزل
کیسے رشتے ہیں کچے داگے ہیں
دوست اب دوش منو سے آگے ہیں
جب سے دیکھا ہے چاندنی کا چلن
تب سے اپنے نصیب جاگے ہیں
آؤ نا ہاتھ ہاتھ میں دےدو
پیار اترا ہے نین لاگے ہیں
وہ ساتم گر ہے ہم ہیں آوارہ
ہم نئے دونوں جہاں تاگے ہیں
اپنی پہچان کافی مشکل تھی
مہر اب خود سے ڈر کا بھاگے ہیں
کرنل محمد خالد خان
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem