وکیل نامہ
اک مسخرے وکیل کی جب دال نہ گلی
سپریم کورٹ میں کوئ بھی بات نہ چلی
کھسیانی بلی کی طرح کھمبا تھا نوچتا
پھر میڈیا پہ آ کے بے شرمی سے بو لتا
کس نے کہا مقدمہ ہارے وکیل ھے؟
تاویل ایک سے ایک اور بھاری دلیل ھے
جو ہارتا ھے وہ تو موکل غریب ھے
ہم کیا کریں خراب جو اسکا نصیب ھے!
مظہر بٹ
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Enjoyed this fun and satire......................................