A New Sex Vice Poem by Akhtar Jawad

A New Sex Vice

Rating: 5.0


It’s a mental pain,
It’s a physical pain,
It’s insulting,
I condemn it.
When women in Indonesia,
Desire to join the army,
She has to undergo a virginity test,
The test is conducted by two fingers,
To check whether hymen exists or not,
Often this test is conducted by a male.
They defend it on the grounds,
That, sexually corrupt women,
May affect the army,
I am constrained to think,
This is not a test,
It’s a new sex vice.
(With thanks to BBC Urdu First Page)

A New Sex Vice
Friday, May 15, 2015
Topic(s) of this poem: sin
POET'S NOTES ABOUT THE POEM
انڈونیشیا میں خواتین کے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے کنوار پن کے ٹیسٹ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کنوار پن کے ٹیسٹ کو ظالمانہ، غیر انسانی اورگھٹیا قرار دیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق خواتین فوجی اہلکاروں کے انٹرویوز کرنے سے معلوم ہوا کہ کنوار پن کے ٹیسٹ کو’دو انگلیوں کا ٹیسٹ‘ کہا جاتا ہے اور تصدیق کی جاتی ہے کہ پردہ بکارت محفوظ ہے یا نہیں۔
یہ ٹیسٹ ان خواتین کے لیے ضروری ہے جو فوج میں شامل ہونا چاہتی ہیں یا فوجی افسروں سے شادی کرنا چاہتی ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ نام نہاد کنوار پن کے ٹیسٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے جو حقوق انسانی کے بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر انسانی، ظالمانہ اور ذلت آمیز سلوک کے زمرے میں آتا ہے۔
انڈونیشیا میں یہ ٹیسٹ کئی دہائیوں سے جاری ہیں۔ 1984 میں اس ٹیسٹ سے گزرنے والی ریٹائرڈ خاتون افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملازمت کے چار سال بعد ان کی شادی ہو گئی لیکن میں نے کئی ماہ تک اپنے شوہر کے ساتھ جسمانی تعلقات نہیں کیے کیونکہ کنوارے پن کے ٹیسٹ کی وجہ سے مجھے شدید صدمہ پہنچا تھا۔
تنظیم نے ٹیسٹ کو جنس کی بنیاد پر تشدد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خاتون کے کنوار پن کی جانچ کا طریقہ سائنسی طور پر بے بنیاد ہے۔
تنظیم نے بھرتی ہونے والی خواتین اور فوجی افسروں کی 11 منگیتروں کے انٹرویو کیے جن کے ملک کے جزیرے جاوا میں واقع مختلف فوجی ہسپتالوں میں ٹیسٹ کیے گئے۔ ٹیسٹ کرانے والی خواتین کے مطابق یہ طریقۂ کار تکلیف دے، شرمناک تھا اور اس سے صدمہ پہنچتا۔
2013 میں ٹیسٹ کرانے والی ایک خاتون کے مطابق ٹیسٹ کی وجہ سے وہ پریشان تھی اور اس سے تذلیل کا احساس ہوا۔
انھوں نے کہا کہ ’اس وقت صدمہ پہنچا جب معلوم ہوا کہ ٹیسٹ کرنے والا مرد ہے۔ یہ ہر خاتون کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔‘
اگر ایک شخص کا غیر اخلاقی ہے تو وہ فوج میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتی کیونکہ اگر وہ فوج میں شامل ہوتی ہے تو وہ فوج کو نقصان پہنچائے گی، فوج میں شامل افراد کو ایک بڑی ذمہ داری نبھانی ہوتی ہے کیونکہ یہ ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سلامتی کے ذمہ دار ہوتے ہیں
فوجی ترجمان
انڈونیشیا میں یہ ٹیسٹ کئی دہائیوں سے جاری ہیں۔ 1984 میں اس ٹیسٹ سے گزرنے والی ریٹائرڈ خاتون افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملازمت کے چار سال بعد ان کی شادی ہو گئی لیکن میں نے کئی ماہ تک اپنے شوہر کے ساتھ جسمانی تعلقات نہیں کیے کیونکہ کنوار پن کے ٹیسٹ کی وجہ سے مجھے شدید صدمہ پہنچا تھا۔
فوج کے ترجمان فواد بسایا نے ٹیسٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے غیر اخلاقی خواتین کی شمولیت کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔
انھوں نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک شخص کا غیر اخلاقی ہے تو وہ فوج میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتی کیونکہ اگر وہ فوج میں شامل ہوتی ہے تو وہ فوج کو نقصان پہنچائے گی، فوج میں شامل افراد کو ایک بڑی ذمہ داری نبھانی ہوتی ہے کیونکہ یہ ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سلامتی کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب آئندہ ہفتے ملک کے جزیرے بالی میں بین الاقوامی کمیٹی برائے ملٹری میڈیسن کا اجلاس ہو رہا ہے۔
یہ کمیٹی دنیا بھر میں مسلح افواج میں طبی سہولیات کو بہتر کرنے کے حوالے سے کام کرتی ہے۔
COMMENTS OF THE POEM
Khalid Saifullah 15 May 2015

I was shocked to know it..............................10

1 0 Reply
Allotey Abossey 30 May 2015

Something like this exists? How? God bless you my friend

1 0 Reply
Geetha Jayakumar 19 May 2015

Quite shocking and insult to all women. Not good...

1 0 Reply
Savita Tyagi 17 May 2015

So shocking and insult to all women. Thank you for this eye opener.

1 0 Reply
Savita Tyagi 17 May 2015

Shocking. Degrading to all women.

1 0 Reply
Valsa George 17 May 2015

Quite shocking and an abuse to womanhood.....! !

1 0 Reply
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success