کس طرح ایک جھلک پانے کو سائل تیری
تیری چوکھٹ پہ شب و روز رہا کرتے ہیں
کس طرح تیری جدائی میں تیرے ادنیٰ غلام
نام آتا ہے تیرا اور تڑپ جاتے ہیں
کس طرح تیری محبت کے طلبگار یہاں
تیری الفت میں قصیدوں کو لکھا کرتے ہیں
کس طرح ہوتی ہے تکمیلِ محبت جاناں
کس طرح عشق کے آداب ملا کرتے ہیں
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem