ہوائوں میں بل کھاتی زلفوں کی مانند
کبھی گونجتی شہنائیوں کی مانند
کبھی مہرِ روشن کی صورت کی مانند
کبھی بت کدے میں وہ مورت کی مانند
کبھی بن کے شبنم وہ پھولوں پر بکھرا
کبھی پھول بن کر وہ گلشن میں نکھرا
ہواؤں کو مہکائے اس کا خرام
ہر اک شے میں ظاہر اسی کا ہے نام
محبت فداۓ نظر ہو گئی
نزاکت اداۓ قمر ہو گئی
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
A good start with a nice poem, Agha. You may like to read my poem, Love And Iust. Thank you.