میٹھا نگر Poem by Akhtar Jawad

میٹھا نگر

Rating: 5.0

آپ كے عشق میں ہر زیر و زبر میٹھا ہے
دِل تو ہوتا ہی ہے میٹھا یہ جگر میٹھا ہے
میٹھی باتوں کا جو ہوتا ہے اثر میٹھا ہے
آپ كے ہونٹوں سے نکلا جو سحر میٹھا ہے
چھتریاں کھلتی ہیں جب شمس کبھی اتراۓ
روشنی روضہ کی لےلے تو قمر میٹھا ہے
آپ کی راہ اگر ریت ہے اس میں ہے رمق
آپ کی راہ جو پانی تو بھنور میٹھا ہے
آپ کی راہ ہوا ہے تو ہے اس میں بھی نشہ
آپ کی سمت جو اُڑتا ہے وہ پر میٹھا ہے
آپ کی آنكھوں سے نکلی جو ڈگر میٹھی ہے
آپ كے دِل میں جو لے جائے سفر میٹھا ہے
تلخیان لے کے گیا بدلہ میں لایا ہوں مٹھاس
آپ کی گلیاں بھی میٹھی ہیں نگر میٹھا ہے

میٹھا نگر
Friday, May 3, 2019
Topic(s) of this poem: naat
COMMENTS OF THE POEM
Khalida Bano Ali 05 June 2019

Khoobsoorat Maat. Dil se nikli hui awaz lagti hay.

0 0 Reply
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success