ھم نے جو کی تھی محبت وہ آج بھی ھے
تیری زلفوں کے سائے کی چاھت آج بھی ھے
رات کٹتی ھے آج بھی خیالوں میں تیرے
دیوانوں سی وہ میری حالت آج بھی ھے
کسی اور کے تصور کو اٹھتی ھی نہیں
بے ایمان آنکھوں میں تھوڑی سی شرافت آج بھی ہے
چاھا کہ اک بار چاھے پھر چھوڑ دینا تو
دل توڑ تجھے جانے کی اجازت آج بھی ھے
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Such a nice poem, Ambrin. Read my poem, Love and L u s t. Thanks.