میں اپنے رقص میں محو تھا گزر گیا وہ دور
کسی کی انگلیؤں میں تھی تھمی ہوئ یہ میری ڈور
نہ جانے میرے ساتھ کھیلا کسنے یہ حسین کھیل
کہ میرے سینے مجی امنگوں کی یہ ریل پیل
کوئ لپیٹ لے گا جلد تنی ہوئ یہ میری ڈور
وہ کھینچ لے گا آسماں پہ مجھکو اپنی اور
میں بادلوں کا حسن اور شباب دیکھتا رھا
میں بارشوں میں بھیگاایک گلاب دیکھتا رھا
ٹپکتی نیلے آسماں سے بس شراب دیکھتا رھا
دھنک میں ایک جھپا ہوا عناب ڈھونڈھتا رھا
میں بے خبر تھااور بس سراب ڈھونڈھتا رھا
اچانک اس نے توڑ دی تنی ہوئ یہ میری ڈور
یہ ڈوراتنی ناتواں نہ زر نہ زن زمیں نہ زور
میں پھول تھا بکھر گیا نہ بو رہی نہ میرا رنگ
جو بے بسی کو دیکھنا ہو دیکھوایک کٹی پتنگ
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Ek khoobsoorat aor purmani nazm, bahut khoob,