کٹی پتنگ Poem by Akhtar Jawad

کٹی پتنگ

Rating: 5.0

میں اپنے رقص میں محو تھا گزر گیا وہ دور
کسی کی انگلیؤں میں تھی تھمی ہوئ یہ میری ڈور
نہ جانے میرے ساتھ کھیلا کسنے یہ حسین کھیل
کہ میرے سینے مجی امنگوں کی یہ ریل پیل
کوئ لپیٹ لے گا جلد تنی ہوئ یہ میری ڈور
وہ کھینچ لے گا آسماں پہ مجھکو اپنی اور
میں بادلوں کا حسن اور شباب دیکھتا رھا
میں بارشوں میں بھیگاایک گلاب دیکھتا رھا
ٹپکتی نیلے آسماں سے بس شراب دیکھتا رھا
دھنک میں ایک جھپا ہوا عناب ڈھونڈھتا رھا
میں بے خبر تھااور بس سراب ڈھونڈھتا رھا
اچانک اس نے توڑ دی تنی ہوئ یہ میری ڈور
یہ ڈوراتنی ناتواں نہ زر نہ زن زمیں نہ زور
میں پھول تھا بکھر گیا نہ بو رہی نہ میرا رنگ
جو بے بسی کو دیکھنا ہو دیکھوایک کٹی پتنگ

Thursday, September 12, 2019
Topic(s) of this poem: helplessness
COMMENTS OF THE POEM
Khalida Bano Ali 12 September 2019

Ek khoobsoorat aor purmani nazm, bahut khoob,

0 0 Reply
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success