کبھی Poem by Akhtar Jawad

کبھی

گیت ایسا بھی سناؤ کبھی
دھن ایسی بھی بناؤ کبھی
راگ ایسا بھی گاؤ کبھی
میرا وجود سنور جاۓ

منظرایسا دکھاؤ کبھی
رنگ ایسا بھی لاؤ کبھی
تصوی ایسی بناؤ کبھی
میرے دل میں اتر جاۓ

پھول ایسا کھلاؤ کبھی
باغ کو اتنا سجاؤ کبھی
خوشبوایسی اڑاؤ کبھی
جو دور دور بکھر جاۓ

پیڑایسا بھی اگاؤ کبھی
ہریالی ایسی سجاؤ کبھی
پھل ایسا بھی چکھاؤ کبھی
دل کوئ کام تو کر جاۓ

تم نیچے گر اتر آؤ کبھی
آنکھوں کو نظرآؤ کبھی
کروں گا کیا اگر آؤ کبھی
دل کا کیا کچھ بھی کرجاۓ

Sunday, August 2, 2020
Topic(s) of this poem: nature
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success