کیسا ہے دیس ہمارا Poem by Akhtar Jawad

کیسا ہے دیس ہمارا

پوچھ لے یارا پوچھ بھی لے کیسا ہے دیس ہمارا
سندھن کی چمکتی اجرک پنجابن کا لشکارا
گوری گوری پٹھانی کا موٹا موٹا حجاب
بلوچن کے چہرہ پہ حیا کا غرور و آب و تاب
اور کراچی کیا کہنے تیرا سرخ غرارا
پوچھ لے یارا پوچھ بھی لے کیسا ہے دیس ہمارا
ہر دلہن اپنی دوشیزہ ہر دولہا کا ارمان
ہر دولہا اپنا ہے گبرو ہر دلہن کی شان
یہاں کے رہنے والے یارا سب سے پہلے ہیں انسان
تنگ نظری سے پاک ہیں ہم پاک ہے پاکستان
سچ کہتا ہوں ایسا ہی روشن ہے ہر بھیس ہمارا
پوچھ لے یارا پوچھ بھی لے کیسا ہے دیس ہمارا

Wednesday, July 15, 2020
Topic(s) of this poem: home
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success