تبدیلی آئ تبدیلی آئ Poem by Akhtar Jawad

تبدیلی آئ تبدیلی آئ

چھیلا پرانا تخت پہ بیٹھا کیسی چہیل چھبیلی آئ
ٹخنوں سے اوپر ہے شلوار منی شرٹ میں نویلی آئ
شرمیلا سے جان جو چھوٹی پھرایک نئ شرمیلی آئ
تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ

روکھی سوکھی کھاؤ میاں بڑھتی ہوئ مہنگائ نہ دیکھو
شیج جی اپنے ہوۓ پراۓ قوم کی یہ تنہائ نہ دیکھو
وقت براہے جھیل لواس کو وقت کی یہ انگڑائ نہ دیکھو
تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ

فیشن شو بنی مقنع ایم این ایز کا میک اپ دیکھو
خواب ہوا انصاف یہاں قاضی جی کا پیک اپ دیکھو
دن رات بدلتی رہتی ہے ایکزیکیئٹو کا شیک اپ دیکھو
تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ

نۓ لباس میں سج کر دلہن وہی پرانی آئ
سننا تو پڑے گاسجنا سنی سنائ کہانی آئ
دیکھو کتنا خوش ہے اختر اسپر نئ جوانی آئ
تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ تبدیلی آئ

Wednesday, September 18, 2019
Topic(s) of this poem: change
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success