کوی بات تو تھی دیوانے میں یوںہی تو نہیں مدہوش ہوئی
اور ہوش ابھی تک آیا نہیں کیوں ایسی میں بےہوش ہوئی
میں ایک لچکتی ڈالی تھی میرے پاس تو بس ہریالی تھی
آیا وہ بسنتی پون کی طرح رنگین ہوئ گلپوش ہوئ
دور رہا چکھنا اسکو میں نے سوںگھی نہیں تھی شراب کبھی
اب جام پہ جام چڑھاتی ہوں اس درجہ میں مےنوش ہوئ
جب تک نہ لٹایا تھا خود کو ایک بوجھ سا رہتا تھا دل پر
اب کتنی ھلکی پھلکی ہوں وہ آیا تو کم کوش ہوئ
نہ سوچتی تھی نہ تولتی تھی میں پہلے کتنٓا بولتی تھی
اب بند کر لیں آںکھیں اپنی اسے پایا تو سرگوش ہوئ
A nice poetic imagination, Bano. You may like to read my poem, Love and Lust. Thanks
beautiful ghazal..................................................................
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Awesome Ghazal......Dil bagh bagh ho gaya.10+