سچ کہتا ہوں Poem by Akhtar Jawad

سچ کہتا ہوں

جب فاصلے تھے پھر بھی انوکھا وہ لگا تھا
سچ کہتا ہوں ااٹھتا ہوا مطلع وہ لگا تھا
پہلی ہی نظر میں مجھے اجھا وہ لگا تھا
سج کہتا ہوں مجھکو بڑا سچا وہ لگا تھا
چلتا تھا وہ یوں جیسے کہ تصویر بنے گی
سج کہتا ہوں بہتا ہوا دریا وہ لگا تھا
دانتوں میں وہ آنچل لئے تکتا تھا زمیں پر
سج کہتا ہوں لکھتا ہوا کویتا وہ لگا تھا
رکتا تھا تو رک جاتی تھیں ساتھ اسکے نگاہیں
سج کہتا ہوں ایک رنگوں کا ڈیرہ وہ لگا تھا
کچھ کہتا تو چھن جاتی تھی سانسوں سے سماعت
سج کہتا ہوں خوشبو کا بسیرا وہ لگا تھا
اس شخص کی ہر سانس میں پنہاں تھے کئ رقص
سچ کہتا ہوں دو ہنسوں کا جوڑا وہ لگا تھا
دل ایسے دھڑکتاتھا کہ آواز نہیں تھی
سچ کہتا ہوں کچھ آنکھوں سے کہتا وہ لگا تھا

Sunday, May 12, 2019
Topic(s) of this poem: beautiful
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success