بڑے کریھ سے رنگوں میں رنگ گیا ہوں میں
ابھی تو زندہ ہوں مانا کہ مر رھاہوں میں
ابھی نہ دفن کرو میں ابھی بھی زندہ ہوں
ہاں کرب سے ہی سہی سانس لے رھا ہوں میں
ہر ایک لباس نے عریاں کیا ہے مجھکو مزیر
اسی لئے یہاں ننگا ہی پھر رہا ہوں میں
سیاہی ڈیروں کے مجروں نے تن پہ ایسی ملی
کبھی میں سبز تھا اب کالا ہو گیا ہوں میں
میں خاک سے تھا اٹھا خاکیئوں نے گندہ کیا
کبھی تھا پورا اب آدھا ہی رہ گیا میں
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
" Goorhe phikke zindagi de rang dosto kadi khush haal kadi tang dosto."