کس فکر میں اتنا گھلتے ہو
ہر وقت یہ کہتے رہتے ہو
کیا انسانوں کا انجام ہے یہ
کیا ہوتا ہے کیا ہونے والا ہے
آؤ سجنا پیار کریں
پیار کا وہ رکھوالا ہے
موت لکھی تو مر حائیں گے
جینا لکھا تو جیتے رہیں گے
دن اسکے راتیں اسکی
نا گورا ہے نا کالا ہے
آؤ سجنا پیار کریں
پیار کا وہ رکھوالا ہے
کرنے دو اسے جو کرتا ہے
قدرت سے کوئ یوں لڑتا ہے
لین دین کی دنیا ہے یہ
اور وہ لینے دینے والا ہے
آؤ سجنا پیار کریں
پیار کا وہ رکھوالا ہے
گر اسکا بلاوہ آیا ہے
مطلب ہے اسے تو بھایا ہے
یہ پیار بھی ایک تماشہ ہے
وہ ہنس کر ریکھنے والا ہے
آؤ سجنا پیار کریں
پیار کا وہ رکھوالا ہے
کرنے دو اسے جو کرتا ہے" " قدرت سے کوئ یوں لڑتا ہے تنگ دلی میں بھی خوش نمہ باد دوڑا دی آپنے سر۔