مچلنا سیکھ لو Poem by Akhtar Jawad

مچلنا سیکھ لو

Rating: 5.0

جب محبت کی ہے تھوڑا سا بہکنا سیکھ لو
میں بنوں گا ایک کھلونا تم مچلنا سیکھ لو
زندگی کیا زندگی ہے جسمیں ایک ٹھوکر نہ ہو
گرنے سے ڈرتے ہو کیوں گر کر سنبھلنا سیکھ لو
جب پھاڑوں سے ہو اترے بن کے دریا تم بہو
اب تو منزل ہے سمندر تم اترنا سیکھ لو
عشق تو ہے دو دلوں کا ایک بن جانے کا نام
حسن ہے وہم نظر تم بس سنورنا سیکھ لو
زندگی میں وقف لازم کا مزہ کچھ اورہے
یہ کتاب زندگی رک رک کے پڑھنا سیکھ لو

Saturday, July 6, 2019
Topic(s) of this poem: life
COMMENTS OF THE POEM
Khalid Saifullah 10 July 2019

A beautiful ghazal, liked it.

0 0 Reply
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success