Chandni Poem by WASIM UMAR

Chandni

جب بھی تنہائی میں اتری ہے بدن کی چاندنی
شوق سے گوندھی صدا اس کے لگن کی چاندنی
قربتوں کے سارے منظر تھے محبت کے مگر
پیارکی ہربات میں ہے اُس کے من کی چاندنی
ہے کسی گلدان میں رکھاہوا تازہ گلاب
ز ینتیں پہنے ہوئے آئی سخن کی چاندنی
جگنوؤں کے قمقمے روشن کئے اشعار میں
گھول کرتشبیحوں میں سب فکروفن کی چاندنی
گرد محرومی میں ہے اب تک اٹی میری حیات
اک کسک سی ہے کہانی کے متن کی چاندنی
میں کھڑاتھا بالکونی پر یونہی اپنی وسیم
عشق میں ڈوبی رہی اس کے ملن کی چاندنی

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success