Weham Poem by WASIM UMAR

Weham

وہم

ایک دھول چڑھی تھی چوکھٹ پر
قفل بھی ذنگ آلودتھا
تختی پرنام بھی مٹاسا
جُٹا کے ہمت
اس نے اپنے پلّو سے
تختی کو پھر میرانام دیا
اپنے گداز نرم ہاتھوں سے
دل کے زنگ آلودقفل کو مقفل کیا
جسم کی بوسیدہ
دھول چڑھی چوکھٹ کو
اپنے چشمِ آبشار سے
روشن آئنہ کردیا
آج بھی روشن آئنوں میں
اس کاعکس ڈھونڈتا رہتاہوں

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success