Khayal Poem by WASIM UMAR

Khayal



جب خیال اس کامجھے چھوکے گذرجاتاہے
پیارکارنگ تمناؤں میں بھرجاتاہے
پہلے کرتاہے وہ آنکھوں کے دریچے روشن
بعد میں اشک کی صورت وہ بکھرجاتاہے
جب بھی وہ دیکھے ہے درذیدہ نگاہوں سے مجھے
ایک الجھن سی مری فکر میں بھر جاتا ہے
اس کی چاہت میں شبُ وروز ہے اکثر
ایک خنجر ہے جوسینے میں اتر جاتاہے
گھر ہیں کچے تو گھرُوں کے ہیں گھروندے کچے
پانی برسات کاہرکمرے میں بھر جاتاہے
عشق تونام ہے رسوائی کادنیا میں وسیم
ذندگی اس کی ہے جو عشق میں مرجاتاہے
وسیم بدایونی

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success