____''چاہتوں_کی_بہار''____ Poem by Dr-Mantashah Zia

____''چاہتوں_کی_بہار''____

میں کہ تھا اِک جلتا بلتا تپتا صحرا
جو تم ملے تو کِھل اُٹھا، سیراب ہوا!
تمہاری چاہتوں کی بہار سے
مجھے نکھار ملا!
میرے ہم نفس!
تیرے پاس آ کر
مجھے چند سانسیں جو
اُدھار ملیں,
گویا جاں بہ لب کو جیون ملا!
مجھے محبتوں کی کتاب میں
تم نے جب تحریر کیا،
مجھے اپنے دل کی نظر سے پڑھا
تو
میرا حرف حرف اجال دیا
میرا لفظ لفظ نکھار دیا
مجھے آنکھ بھرکے جو دیکھا تم نے
میرے واسطے آئینہ بنے!
میری سادگی کو بھی حسن بخشا،
میرا روپ ایسا نکھار دیا! !
اپنی کشتی پہ سوار کر کے
مجھے ڈوبنے سے بچایا تم نے،
اب ناؤ جیون کی تیرے حوالے
ہے تمہاری مرضی، اے نا خدا یہ
تم جدھر سے چاہے گزار دو اس کو
تم جہاں بھی چاہے اتار دو اس کو
چاہے اپنے صدقے وار دو مجھ کو! ! !
جسے تم نے لکھا, اسے میں نے پڑھا ہے،
جسے میں نے لکھا، اسے تم نے پڑھا ہے،
میں خود کو واروں،
اور تمہیں سنواروں،
تم جو چاہو، مجھے نکھارو! ! !
مجھے گلستانوں سے غرض کیا ہے،
مجھے دشت و صحرا کا خوف کیا ہے..؟؟
اُسی راستے پہ میں چل پڑوں گی،
تم جہاں سے مجھے پکارو....!
میں نے کیا ہے قبول دل سے
میری نذر جو بھی کرو تم
پھول کے گر قابل نہیں ہوں
خدارا خالی جانے نہ دینا
حبیب میرے خار ہی دے دو
یہ خار بھی مجھ کو سنوار دیں گے
گر تیرے دستِ عطا سے ملیں گے!
اور میرا ظرف بھی تم آزما لو؟
کہ تم کہکشاؤں کے مکیں ازل سے
سنو! میرے ضبط کی بھی حد نہیں ہے،
مجھے دے سکو نہ تم گر چاند تارے
اپنی راہوں کی دُھول ہی دے دو؟
مجھے جان و دل سے قبول ہے یہ بھی
کہ افشاں بن کے مانگ میں سجے گی! !
نہ جانو اِس کو رائیگانی۔۔۔
میری مُحبّت ہے جاودانی
یہ سدا تمہارے ساتھ رہے گی! !
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(جملہ حقوق محفوظ ہیں)
۔---------------
من تشاء ضیاء
03/02/2023

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success