____''ریت_کا_گھروندا''_____ Poem by Dr-Mantashah Zia

____''ریت_کا_گھروندا''_____

کل اک سمندر جانا ہوا
وہاں اک ریت کا گھروندا ملا
کہنے لگا کیوں آئے ہو
کیا شوق ہے مکمل بکھرنے کا
میں نے پوچھا کون ہو تم
بولا ریت کا گھروندا ہوں
مجھے دیکھو یہاں رہتا ہوں
پوچھا ڈر نہیں لگتا؟
بولا کس بات کا؟
کہا خوف نہیں آتا ہواؤں کا؟
بولا
دیکھو! میں ریت کا اک گھروندا ہوں
مگر اپنی طرف آنے والی ہواؤں کو
بہت مضبوط ہوکر روکتا ہوں
ایسے ٹالتا ہوں کہ مکمل مجھ کو
اک دم سے نہ گرا سکیں
مجھے ریزہ ریزہ کر کے بکھیریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنو!
ساحل پہ مت کھڑے ہوا کرو
یہ اک ہی بار میں بہا لے جائے گا
پلٹ جاؤ
مجھے دیکھو!
ریت کا گھروندا ہوں
مگر مکمل نہیں بکھرتا یہ ہوائیں میری ذات کا
ذرہ ذرہ ہی لے کر جائیں گی
تم کیوں آئے ہو
بہت شوق ہے بکھرنے کا
ریزہ ریزہ ہونے کا
یا پھر مکمل گرنے کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنو میرے تیسرے لہجے!
مجھے مانو
وہی سمندر کنارے
ساحل سے پرے
ریت کا اک گھروندا
مجھے بھی ریزہ ریزہ ہو کر بکھرنے دو
مکمل گرنے نہ دونا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم روتے ہو تو
میں ساحل بننے لگتا ہوں
جسے سمندر مکمل بہا کر لےجاتا ہے
ٹکرا ٹکرا کر
مگر لے جاتا ہے
مجھے ریزہ ریزہ ہونے دونا
مجھے مکمل نہیں بہہ کر جانا
مجھے وہی اک ریت کا گھروندا مانو نا
۔۔۔۔۔۔۔۔
سنو!
میرے تیسرے بھیگے لہجے!
سنو ذرا غور سے سن لو نا
تمہارے آنسو سمندر ہیں
انہیں ساحل سے پرے دور کرلو ناں
جو مجھے مکمل اک ہی جھٹکے میں نہ گرائے
مگر ریزہ ریزہ کر کے اڑائے
آہستہ آہستہ بہائے
کیونکہ!
مجھے تمہارا چہرہ ہاتھوں میں لیکر
ماتھا سینے سے لگا کر تمہارے سر کو سہلانا ہے
تمہارے قدموں میں بیٹھ کر
تمہارے ہاتھ پکڑ کر اپنی آنکھوں سے لگانا ہے
اپنی روح میں تمہیں بہانا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے مان لو!
بس ریت کا اک گھروندا
جو اک جھٹکے میں بکھرنے سے گھبراتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(من تشاءضیاء)
05/10/2022

____''ریت_کا_گھروندا''_____
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success