تھوڑی خوشیاں تھوڑے غم Poem by Akhtar Jawad

تھوڑی خوشیاں تھوڑے غم

خوش ہیں کہ ہمکو خوشیاں ملی ہیں زرا سی کم

تھوڑی اگر ہیں خوشیاں تو تھوڑے ہیں اپنے غم

یہ ہونٹ مسکراتے ہیں بھولے سے گر کبھی

بھولے سے ہوتی ہیں کبھی آنکھیں بھی اپنی نم

چھوٹا سا دِل ہے چھوٹے سےارمان دِل میں ہیں

چھوٹی سی ایک دنیا ہے رہتے ہیں جس میں ہم

خوش ہیں کہ دوستوں سے بہت دور ہو گئے

اب دشمنوں کا ہم پہ نہیں ہے کوئی ستم

چھینی ہے جب سے ہم سے حَسِین یادرفتگاں

اے وقت یہ سیتم بھی تیرا بن گیا کرم

اب خواب آ كے ہمکو جگاتے نہیں کبھی

اللہ تیرا شکر ہے کم سوچتے ہیں ہم

اب ہم ہیں اور یار ہے تنہایاں بھی ہیں

رکھا ہوا ہے دونوں نےچاہت کاایک بھرم

Monday, October 21, 2019
Topic(s) of this poem: life
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success