پہلا پیار Poem by Akhtar Jawad

پہلا پیار

لمبی بھوری ریشمی چمکدارلہراتی خوشبو
ایک تار بجلی جیسی خودوڑتا ہوا جادو
صرف ایک بال جسکی خاطر آدم نےلیا سنیاس
درخت کے نیچے ایک پھل کے بیجوں کے پاس
رقص کرنے لگی الہڑ دکھلانے لگی ادائیں
محبت بھی کیا جادو ہے چلنے لگیں ہوائیں
دیکھو زرا کالی رات کو کتنی روشن دکھتی ہے
کائنات مرصع ہوئ ایک سجی ہوئ دلہن لگتی ہے
یہ تو ہونا تھا حسن کوعشق میں سمٹنا ہی تھا
آدم کو حوا کے یاقوتی ہونٹوں پرمٹنا ہی تھا
متوالا اپنے صنم کو رب کا گھر دے ہی بیٹھا
پہلی بار یاقوتی ہونٹوں کا بوسہ لے ہی بیٹھا
کیا ہوا گر پیار میں ایک بال ٹوٹ کر کہیں گرا
ڈھونڈتی ہے پگلی پیار میں گرے ہوۓ بال کا سرا

This is a translation of the poem First Fall First Rise by Akhtar Jawad
Wednesday, November 6, 2019
Topic(s) of this poem: love and life
COMMENTS OF THE POEM
Khalida Bano Ali 05 May 2020

A beautiful poem................................................

0 0 Reply
Close
Error Success