دل کے دروزے پہ دستک تو سنائ دی ہے
خوابوں کی ایک جھلک مجھکو دکھائ دی ہے
روشنی در کی دراڑوں سے چلی آتی ہے اندر
دل کو آواز بھی ہلکی سی سنائ دی ہے
تلخیؤں کو جو بھلانے کے لیۓ آتی تھیں
میں جو روٹھا تو منانے کے لیۓ آتی تھیں
سوچتا کہ وہی خواب میں پھر سے دیکھوں
لوریاں جنکی سلانے کے لیۓ آتی تھیں
غم کی بدلی میں چھپا چاند ستارے ڈوبے
ایک طوفان میں وہ سارے کنارے ڈوبے
نیند آتی ہے نہ آۓ گی مجھے جاگنا ہے
کون اب دے گا سہارہ کہ سہارے ڈوبے
This is the heart the palace of love no roof, no ground no four walls no window, no door this is amorphous palace of love lover and beloved there enjoy the sun-rising and full moonlight youthful river of life there finds out the stars of immortality and makes the dreamy throne of Almighty there the love lives as the being of pure sacrifice lover and beloved dream the love as God
دل چو جانے والی نظم بیحد عمدہ ترکے سے پیش کی ہے جناب