Ajnabi Poem by WASIM UMAR

Ajnabi

اجنبی
کاش ہم تم بھی اجنبی ہوتے،
جیسےدنیاکےلوگ ہوتےہیں
لاتعلق وفاسےبیگانے
اتفاقّ کہیں جومل جاتے
راہ کتراکرہم نکل جاتے
نہ تصادم پہ دل مچل اٹھتا
نہ محبت کےدیپ جل پاتے
نہ توملنےکی آرزو ہوتی
نہ خوابوں کا تذکرہ ہوتا
نہ حسیں خط کبھی میں لکھ پاتا
نہ فسانوں کا سلسلہ ہوتا
نہ تغافل
نہ بےرخی
نہ کوئی ستم
نہ محبت کے امتحاں ہوتے
نہ شکست وفا کا غم ہوتا
یوںنہ آپس میں بدگماں ہوتے
سوچتا ہوں کبھی کبھی اکثر؟
تم سے الفت کی توکیا پایا
غم کے صحرامیں آج تنہا ہوں
نہ کوئی ساتھی نہ کوئی ہمسایہ
کاش ہم تم بھی اجنبی ہوتے
جیسےدنیا کے لوگ ہوتے ہیں
لاتعلق وفا سے بیگانے

وسیم عمر ۔

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Close
Error Success