برف باری کی ایک شام جنگل میں قیام Poem by Nazim ZarSinner

برف باری کی ایک شام جنگل میں قیام

ہے کس کا یہ جنگل مجھے ہے خبر
قریب ایک گاؤں میں ہے اُس کا گھر
نہیں دیکھے گا مجھ کو ٹھہرا یہاں
ہوں تکتا چکی برف ہے بن کو بھر

مرے گھوڑے کو یہ لگے گا عجیب
ٹھہرنا نہیں گھر جہاں پر قریب
زمستانی جھیل اور جنگل کے بیچ
اندھیری تریں سالہ شامِ غریب

گلے کی وہ گھنٹی ہے دیتا بجا
مجھے پوچھنے کو ہوئی گر خطا
ہیں آواز کرتے علاوہ ازیں
یہ ہلکے سے گالے یہ ٹھنڈی ہوا

پراسرار جنگل ہے پیارا گھنا
مگر مجھ کو وعدے ہیں کرنا وفا
ہے چلنا کئی میل سونے سے قبل
ہے باقی ابھی تو بہت فاصلہ

This is a translation of the poem Stopping By Woods On A Snowy Evening by Robert Frost
Tuesday, August 23, 2022
POET'S NOTES ABOUT THE POEM
January 19,2021
COMMENTS OF THE POEM
Close
Error Success